علم الکلام
-
نقل وعقل کی کشمکش میں تاویل کا مقام امام ابن تیمیہ کا موقف آخری قسط
بعض دوست یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا امام ابن تیمیہ وغیرہ صفت حقو کا بھی اثبات کرتے ہیں؟ اگر نہیں تو تاویل تو وہ بھی کر رہے ہیں،...
-
نقل وعقل کی کشمکش میں تاویل کا مقام، امام ابن تیمیہ کا موقف قسط ششم
اسماء وصفات باری تعالی میں تاویل کرنے والے فِرَق نے مجاز کی دلیل کا سہارا لیا تھا جبکہ امام ابن تیمیہ مجاز کے قائل نہیں ہیں۔ اہل علم کی ایک...
-
نقل وعقل کی کشمکش میں تاویل کا مقام، امام ابن تیمیہ کا موقف قسط پنجم
امام ابن تیمیہ کہتے ہیں کہ تاویل کے دو ہی معانی ہمیں کتاب وسنت میں ملتے ہیں؛ مخبر بہ (جس کی خبر دی گئی ہو) کا واقع ہو جانا اور...
-
نقل وعقل کی کشمکش میں تاویل کا مقام، امام ابن تیمیہ کا موقف قسط چہارم
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب امام ابن تیمیہ فلاسفہ اور متکلمین کے قانون کلی یا قانون تاویل کا اس شدت سے رد کرتے ہیں تو وہ خود...
-
نقل اور عقل کی کشمکش میں امام ابن تیمیہ کا موقف قسط سوم
امام ابن تیمیہ کا کہنا ہے کہ متکلمین کے ”قانون کلی“ کے تینوں مقدمات باطل ہیں۔ پہلا مقدمہ یہ کہ نقل اور عقل میں تعارض ہو سکتا ہے تو ہم...
-
نقل اور عقل کی کشمکش میں امام ابن تیمیہ کا موقف قسط دوم
امام ابن تیمیہ کا کہنا ہے کہ متکلمین یعنی اشاعرہ نے ”قانون کلی“ فلاسفہ کی جماعت سے متاثر ہو کر اپنایا ہے بلکہ امام صاحب نے یہ بھی نقل کیا...
-
نقل اور عقل کی کشمکش میں امام ابن تیمیہ کا موقف قسط اول
ڈاکٹر زاہد صدیق مغل صاحب کا کہنا ہے کہ عقل ونقل کے تعارض اور باہمی کشمکش میں امام ابن تیمیہ کا کیا موقف ہے؟ اس بارے اگر وضاحت ہو...